Nov ۰۵, ۲۰۲۵ ۱۷:۰۶ Asia/Tehran
  • غزہ کی پٹی میں غاصب اسرائيلی حکومت کی نمائندگی میں کوئی فوج قابلِ قبول نہیں: حماس

تحریک حماس نے کہا ہے کہ غزہ میں ایسی کسی بھی فوج کی تعیناتی ناقابلِ قبول ہے جو غاصب اسرائیلی حکومت کی نمائندہ ہو۔

سحرنیوز/عالم اسلام: اسلامی استقامتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے اہم رکن ابو مرزوق نے منگل کی رات الجزیرہ چینل سے گفتگو میں کہا کہ فلسطینیوں کے درمیان اس بات پر اتفاق رائے ہے کہ غزہ کی پٹی میں امن و امان برقرار رکھنے والی فورس فلسطینی ہونی چاہیے اور وہ ایک انتظامی کمیٹی کی نگرانی میں کام کرے جو غزہ کی پٹی کے امور چلائے۔

ابو مرزوق نے واضح کیا کہ ثالث اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ اس فورس کی تشکیل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظوری سے ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ اور صیہونی حکومت نہیں چاہتے کہ یہ فورس سلامتی کونسل کی قرارداد کے ذریعے قائم کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کے لیے یہ بہت مشکل ہے کہ وہ امریکہ کے منصوبے کے تحت غزہ کی پٹی کے لیے ایک کثیرالقومی فورس کے قیام کے منصوبے کی منظوری دے۔

حماس کے سیاسی دفتر کے رکن نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں صیہونی قابض فوج کی جانب سے کسی نیابتی فورس کی موجودگی ناقابلِ قبول ہے۔

ابو مرزوق نے بتایا کہ صیہونی حکومت نے 11 اکتوبر  سے اب تک 190 سے زیادہ بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے اکتوبر سنہ 2023 میں غزہ جنگ مسلط کی تھی جس کے دو بنیادی مقاصد تھے۔ ایک مقصد حماس تحریک کا خاتمہ اور دوسرا مقصد تھا صیہونی قیدیوں کی واپسی لیکن غاصب حکومت کو اپنے ان مقاصد میں ناکامی ہوئی اور اسے حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔

 

ٹیگس