Apr ۲۴, ۲۰۲۵ ۱۷:۰۲ Asia/Tehran
  • پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان میں سیاسی اور فوجی ہلچل، پاکستانی وزيراعظم کی زيرصدارت قومی سلامتی کا اجلاس

ہندوستان کے زيرانتظام کشمیر کے پہلگام علاقے میں ہونے والے دہشتگردانہ واقعے کے بعد کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لئے پاکستانی وزيراعظم کی زيرصدارت قومی سلامتی کا اجلاس ہوا جبکہ ہندوستان نے اس واقعے کے بعد مختلف اقدامات کرتے ہوئے تمام پاکستانی شہریوں کو فورا ملک چھوڑ دینے کاحکم دے دیا ہے۔

سحرنیوز/پاکستان: میڈيا ذرائع کے مطابق پاکستانی وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوااسلام آباد میں منعقدہ اس اجلاس میں پاکستان کے اعلیٰ سول و عسکری قیادت نے بھی شرکت کی ہے۔ اس اجلاس میں پہلگام واقعے کے بعد کی ملکی داخلی و خارجی صورتِ حال پر غور کیا جا رہا ہے۔ اجلاس میں پہلگام واقعے کے بعد ہندوستان کے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا جا رہا ہے- اس سے قبل ہندوستان نے پہلگام میں اٹھائیس سیاحوں کی ہلاکت کے بعد پاکستان کے خلاف سخت اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے واہگہ اٹاری سرحد بند کر دینے کا اعلان کیا ہے ۔ اس کے علاوہ ہندوستان نے سندھ طاس معاہدہ بھی یکطرفہ طور پر معطل کر دیا ہے جبکہ پاکستانیوں کے ہندوستانی ویزے منسوخ اور ہندوستان میں موجود پاکستانی شہریوں کو اڑتالیس گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم بھی دے دیا ہےمیڈیا رپورٹوں کے مطابق ہندوستانی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ سارک ویزا استثنیٰ کے تحت پاکستانی شہری ہندوستان کا سفر نہیں کرسکیں گے۔

ہندوستانی وزارت خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ سفارتی عملے کی تعداد کو 55 سے کم کرکے 30 تک لایا جائےگا، پاکستانی ہائی کمیشن میں فوجی مشیروں کو ملک چھوڑنے کیلئے ایک ہفتے کا وقت ہے۔ ہندوستان کے زير کنٹرول کشمیرکے پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعد ہندوستان اسلام آباد میں ہندوستانی ہائی کمیشن سے اپنے فوجی مشیروں کو بھی واپس بلارہا ہے۔ دریں اثنا پاکستانی وزيرخارجہ نے پہلگام واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے ہر طرح کے اشتعال انگيز اقدامات کی بابت خبردار کیا ہے۔

پاکستانی وزيرخارجہ اسحاق ڈار

پاکستانی وزيرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ اسلام آباد ایک ایٹمی طاقت کی حیثیت سے اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے تناظر میں ہندوستان کے کسی بھی اقدام کا ویسا ہی جواب دے گا۔ پاکستانی وزيرخارجہ نے اس خیال کا اظہار پہلگام واقعے کی بعد کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لئے اس ملک کے قومی سلامتی کے اجلاس کے انعقاد سے قبل کیا۔ انھوں نے پاکستان کے خلاف ہندوستان کے الزامات کو بھی بےبنیاد قرار دیا اور کہا کہ نئي دہلی کے پاس اسلام آباد کے خلاف کوئي ثبوت نہيں ہے اور وہ پاکستان کے خلاف بلاثبوت الزام لگا رہا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ہندوستان کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے علاقے پہلگام میں نا معلوم مسلح دہشست گردوں کی فائرنگ میں اٹھائیس سیاح مارے گئے اور متعدد زخمی ہوگئے۔اس حملے میں مرنے والوں میں دو غیر ملکی سیاح اور دو مقامی باشندے بھی شامل ہیں۔ غیر ملکیوں میں ایک کا تعلق متحدہ عرب امارات سے اور ایک کا نیپال سے بتایا گیا ہے۔

 

ٹیگس