Sep ۱۰, ۲۰۲۲ ۱۱:۲۷ Asia/Tehran
  • چین 2032 تک خلائی سپر پاور بن جائے گا: ڈیلی میل کا انکشاف

چین جدید ٹیکنالوجی کی ایجادات اور ان سے استفادہ کرنے کے میدان میں امریکہ سے 5 سے 6 گنا زیادہ تیزرفتاری سے ترقی کر رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق چین 2032ء تک خلائی میدان میں دنیا کی سپر پاور بن جائے گا۔ چین کی خلائی میدان میں ترقی اور جدید ٹیکنالوجی کی پیشرفت امریکہ کے مقابلے میں 5 سے 6 گنا زیادہ ہے۔

مہر نیوز ایجنسی نے ڈیلی میل کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ اگر امریکہ نے اپنے بیوروکریسی کے نظام میں موجود رکاوٹوں کو دور نہ کیا تو چین 2032ء تک  آگے نکل جائے گا اور خلائی طاقت بن جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق چین نے چند دہائیوں پر مشتمل ایک بہت بڑے منصوبے  پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے جس کا مقصد خلاء میں  فوجی اور اقتصادی میدان میں اپنے مفادات کا حصول ہے جبکہ امریکہ نے خلاء میں اپنی برتری کو برقرار رکھنے کے حوالے سے کسی بھی ٹھوس منصوبے  پر اب تک کام شروع نہیں کیا اور نہ ہی اب تک کوئی منصوبہ بن سکا ہے۔

چین جدید ٹیکنالوجی کی ایجادات اور ان سے استفادہ کرنے کے میدان میں امریکہ سے 5 سے 6 گنا زیادہ تیز رفتاری سے ترقی کر رہا ہے، چین نے خلاء میں موجود سیٹلائٹوں کے رابطہ نظام میں خلل ڈالنے اور انہیں تباہ کرنے کی صلاحیتوں کے تجربات بھی کئے ہیں۔ رپورٹ میں مزید آیا ہے کہ امریکی صدر جان ایف کینیڈی کے بعد خلائی شعبہ امریکہ کی اولیں ترجیحات میں شامل نہیں رہا، اس وجہ سے چین امریکہ سے آگے نکل گیا ہے۔

 

ٹیگس