Apr ۲۰, ۲۰۲۴ ۱۷:۵۷ Asia/Tehran
  • ایران کے ڈرون اور میزائلی حملوں کو روکنے کیلئے کتنے ممالک نے اسرائیل کا ساتھ دیا

ایران نے صیہونی حکومت کے خلاف اس کارروائی میں نیٹو، اسرائیل اور اس کے علاقائی اتحادیوں کا مقابلہ کیا۔

سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران نے اعلان کیا کہ اسرائیل کے خلاف یہ کارروائی شام میں ایران کے قونصلر سیکشن پر اس غاصب حکومت کے میزائلی حملے کے جواب میں انجام دی گئی ۔

وعدہ صادق کے زیرعنوان انجام پانے والی اس کارروائی میں اہم نکتہ یہ ہے کہ ایران کے جوابی حملے کو ناکام بنانے اور اس کے کروز و بالیسٹک میزائلوں اور ڈرون طیاروں کو روکنے کے لئے امریکہ ، برطانیہ ، فرانس اور علاقے کے بعض ممالک نے بڑے پیمانے پر صیہونی حکومت کی مدد کی تھی۔

ایک باخبر امریکی ذریعے نے اعتراف کیا کہ ایران کے میزائلوں اور ڈرون کو روکنے کے لئے دس ممالک نے اسرائیل کی مدد کی تھی ۔

درحقیقت ایران نے صیہونی حکومت کے خلاف اس کارروائی میں نیٹو، اسرائیل اور اس کے علاقائی اتحادیوں کا مقابلہ کیا ۔ امریکہ نے نیٹو کے اہم ترین رکن کی حیثیت سے ایران کی جانب سے فائر کئے جانے والے میزائلوں اور ڈرون طیاروں کا پتہ لگا کر انھیں مار گرانے میں مدد کرنے کے لئے اپنے تمام اینٹی میزائل اور ایئرڈیفنس سسٹم استعمال کئے تھے ۔

امریکہ، اس کے مغربی اتحادیوں نیز بعض علاقے کے ممالک کی جانب سے ایرانی ڈرون اور میزائلوں کو مار گرانے میں صیہونی حکومت کی بڑے پیمانے پر مدد اور اسرائیلی فوج کی طرف سے بھی اپنے تمام اینٹی میزائل اور ایئرڈیفنس سسٹم استعمال کئے جانے کے باوجود ایرانی میزائلوں کی ایک بڑی تعداد ، مقبوضہ فلسطین میں اپنے اہداف کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہی۔

امریکہ کے ای بی سی ٹی وی چینل نے ایک رپورٹ میں اعلان کیا کہ تل ابیب کے خلاف تہران کی ڈرون اور میزائلی کارروائی میں کم سے کم نو میزائل اسرائیل کے دو فوجی اڈوں پر لگے اور تل ابیب کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔

اس ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے خلاف ایران کے ڈرون اور میزائلی حملے کے ایک دن بعد ایک سینیئر امریکی عہدیدار نے اعتراف کیا کہ کم سے کم ایران کے چار بیلسٹک میزائل اسرائیل کی نقب ایئر بیس پر لگے ہيں۔ اس سینیئر امریکی عہدیدار نے مزید کہا تھا کہ ایرانی میزائل نقب ايئربیس کے رن وے اور گودام کے تنصیبات پر لگے ہیں اور انھیں نقصان پہنچایا ہے۔

اس رپورٹ میں باخبر امریکی حکام کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ پانچ دیگر میزائل نواتیم فوجی اڈے پر لگے ہیں اور اب پنٹاگون کے ترجمان کررہے ہيں کہ اس سے پتہ چلتا ہے کہ ایران کے پاس اپنی سرحدوں کے اندر سے ایک بے مثال اور بڑا حملہ کرنے اور صیہونی حکومت کا جواب دینے کی فوجی صلاحیت موجود ہے اور اس سے واضح ہوجاتا ہے کہ ایران، اسرائیلی فوج ، امریکہ اور اس کے علاقائی و یورپی اتحادیوں کی تمام تر تیاریوں کے باوجود صیہونی دشمن کو کاری ضرب لگا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ دمشق میں ایران کے قونصلر سیکشن پر جارح صیہونی فوج کے حملے میں ایران کے سات فوجی مشیر شہید ہوگئے تھے جس کے بعد ایران نے غاصب اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی کی۔

ٹیگس