ایران کے منتخب صدر کے ایک بیان نے سارے بند دروازوں کے تالے کھولے
اسلامی جمہوریہ ایران کے نو منتخب صدر مسعود پزشکیان نے ، ایرانی عوام کے برحق اور مسلمہ حقوق کے حصول کے لئے ، پابندیوں کے خاتمے اور جامع ایٹمی معاہدے کی بحالی کے مذاکرات کے لئے آمادگی کا اعلان کیا ہے۔انھوں نے اسی کے ساتھ غزہ میں غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم اور فلسطینی عوام کی نسل کشی روکے جانے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔
سحرنیوز/ایران : ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق ایران کے نو منتخب صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے جامع ایٹمی معاہدے کے بارے میں کہا ہے کہ یہ امریکہ ہی تھا جس نے پہلے ایٹمی معاہدے سے علیحدگی اختیار کی اور پھر ایرانی قوم کے خلاف سخت ترین پابندیاں عائد کی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ ایرانی قوم کے حقوق کے حصول کے لیے تمام پہلوؤں کو مد نظر رکھتے ہوئے پابندیوں کے خاتمے اور جامع ایٹمی مذاکرات کے لیے تیار ہے۔
ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے جاپان کے وزیر اعظم کے ساتھ ٹیلی فونی بات چیت میں پچانوے سالہ پرانے سفارتی اور دوستانہ تعلقات، دونوں ممالک کے درمیان ایک ہزار برس پر مشتمل تاریخی روابط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جاپان سمیت ایشیائی ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا ایران کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں شامل ہے۔انھوں کہا کہ میں امید کرتا ہوں کہ مل کر کام کرنے سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔
منتخب صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ ایران نے ہمیشہ خطے اور دنیا میں امن و استحکام کے قیام کی کوشش کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ پر صیہونی حملے غزہ کی مظلوم عوام کے خلاف وحشیانہ جرائم اور نسل کشی کی واضح مثال ہیں جو نو ماہ سے زائد جاری ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ جاپان، سلامتی کونسل کے رکن کے طور پر، اس حکومت اور اس کے حامیوں پر غزہ پر حملے روکنے کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے مزید کوششیں کرے گا۔
نو منتخب صدر نے ایران اور دنیا کے چھے بڑی طاقتوں کے درمیان انجام پانے والے جامع ایٹی معاہدے کے بارے میں کہا کہ یہ امریکہ ہی تھا جو پہلے جے سی پی او اے سے دستبردار ہوا اور پھر ایرانی قوم کے خلاف سخت ترین پابندیاں عائد کیں۔ تاہم اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ ایرانی قوم کے حقوق کے حصول کے لیے تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے مذاکرات کے لیے تیار ہے۔
جاپانی وزیر اعظم نے اپنے تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ جاپان سمیت عالمی برادری کو ایران کی آئندہ حکومت سے بڑی توقعات وابستہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ، اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ اپنی دیرینہ دوستی اور امریکہ کے ساتھ قریبی تعلقات کی وجہ سے، جاپان جامع ایٹمی معاہدے کو بحال کرنے کے لیے دونوں فریقوں کے درمیان تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔