Jun ۰۲, ۲۰۲۵ ۱۵:۳۸ Asia/Tehran
  • کوئی تجویز ملنے کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہوتا کہ اسے قبول بھی کر لیا گیا: ایران

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے ایران امریکہ بالواسطہ مذاکرات کے دوران امریکہ کی جانب سے ایران کو پیش کی جانے والی تجویز کے بارے میں کئے جانے والے سوال کے جواب میں کہا ہے کہ کوئی بھی ایسی تجویز یا فارمولہ ایران کی جانب سے مثبت ردعمل کا حامل نہیں بن سکتا کہ جس میں ایران کے قانونی مطالبات اور اسی طرح ایرانی قوم کے مفادات کی ضمانت فراہم نہیں کی گئی ہو گی۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا ہے کہ کوئی تجویز ملنے کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہوتا کہ اسے قبول بھی کر لیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ سب اس بات کی توقع رکھتے ہیں کہ کوئی بھی پیغام کہ جس کا تبادلہ ہوتا ہے ایسے موضوعات کا نتیجہ ہے کہ جس کے بارے میں مذاکرات کے پانچ دور ہو چکے ہیں، چونکہ دونوں فریق ایک دوسرے کے بارے میں ریڈ لائنوں سے آگاہ ہیں۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے تہران کی جانب سے ایٹمی ہتھیاروں کے حصول کے بارے میں مغربی دعؤوں سے متعلق بھی کہا کہ صیہونی حکام نے دعوی کیا ہے کہ ایران چھے مہینوں میں ایٹمی ہتھیار بنا لے گا اب اس وقت اس دعوے کو چالیس برس کا عرصہ پورا ہو رہا ہے بنابرین ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کو فوجی مقاصد کا حامل بنانا صرف ایک بہانہ ہے تاکہ غاصب صیہونی حکومت علاقے میں امریکہ کی خارجہ پالیسی پر کنٹرول رکھ سکے۔

ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ صیہونی حکومت کو اب اس بات پر تشویش لاحق ہے کہ وہ ماضی کے عشروں کی مانند علاقے میں اپنے منصوبوں اور سازشوں پر عمل نہیں کر پا رہی ہے اور اس کے مقاصد آگے نہیں بڑھ پا رہے ہیں۔ اس غاصب حکومت نے ہمیشہ اس بات کی کوشش کی ہے کہ علاقے میں ہمیشہ جنگ و جارحیت کا سلسلہ جاری رہے۔ اس حکومت نے ہمیشہ امریکہ کو غلط طریقے سے استعمال کیا ہے کہ جس کی بنا پر امریکہ کو ایسی جنگوں میں کودنا بھی پڑا ہے جو علاقے کے عوام کے مفاد میں نہیں رہی ہے اور اس سے امریکہ کو بھی کوئی فائدہ نہیں پہنچا ہے اور صرف تنازعہ و کشیدی کو ہوا ملتی رہی ہے۔

 اسماعیل بقائی نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ایران ایسے اقدامات کے لئے تیار ہے جو اعتماد کی بحالی اور شفافیت اور آئی اے ای اے کے مکمل کنٹرول کا باعث بن سکتے ہیں جبکہ اس دوران ہمارے لئے جو چیز اہمیت رکھتی ہے وہ ایسی پابندیوں کا خاتمہ ہے جو کئی عشروں سے ایرانی قوم کے خلاف غیر قانونی طریقے سے جاری رہی ہیں۔ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مغربی ملکوں کی جانب سے اسنیپ بیک مکانزم کی بحالی کی دھونس دھمکی پر بھی ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقابل فریق کی حرکتوں پر ہماری پوری توجہ ہے اور اسی کے مطابق ہم نے بھی آپشننز مد نظر رکھے ہیں اور جو بھی قدم اٹھایا جائے گا اسی کے مطابق ہماری جانب سے جوابی اقدام عمل میں لایا جائے گا۔ 

 

ٹیگس