ایران کے خلاف IAEA بورڈ کی ایک اور ناپاک سازش، امریکا کا یورپی ٹرائیکا کے ساتھ مل کر تہران کے خلاف کیا ہے منصوبہ؟
جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف یورپی ٹرائیکا اور امریکہ کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کے مسودے کی منظوری دے دی ہے-
سحرنیوز/ایران: جوہری توانائی ایجنسی آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز نے جمعرات کو اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف یورپی ٹرائیکا اور امریکہ کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کے مسودے کی منظوری دے دی۔ ویانا سے رائٹرز کے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ یہ قرارداد آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز میں انیس ووٹوں سے منظور کی گئی جبکہ اس کی مخالفت میں تین ووٹ پڑے اور بارہ ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

بورڈ آف گورنرز کی قرارداد میں صیہونی حکومت اور امریکہ کی جانب سے ایران کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی کا کوئی ذکر نہیں ہے اور نہ ہی ایران کی پرامن جوہری تنصیبات پر غیر قانونی اور وحشیانہ حملوں کی مذمت کی گئی ہے۔ اس کے برخلاف، اس قرارداد میں ایک گستاخانہ لہجے میں حملے کی زد میں آنے والی تنصیبات اور ایران کے ساٹھ فیصد افزودہ یورینیم کے ذخیرہ کرنے کے مقام تک ایجنسی کے معائنہ کاروں کو فوری رسائی دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
رائٹرز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی اے ای اے کی قرارداد ایران سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اپنے بمباری شدہ جوہری مراکز اور افزودہ یورینیم کے ذخائر کے بارے میں ایجنسی کے ساتھ مکمل تعاون کرے۔