امریکی فوجی وفد کا یمن حضرت موت کا دورہ، امریکا سعودی اتحاد کا تیل لوٹنے کا منصوبہ
دہشت گرد امریکی فوجیوں کے ایک وفد نے یمن کے حضرموت صوبے کا دورہ کیا ہے۔ یہ صوبہ تیل کے قدرتی ذخیروں سے مالامال ہے۔
رپورٹ کے مطابق، یہ دورہ ایسی حالت میں انجام دیا گیا ہے کہ یمنی فوج نے کچھ عرصے قبل صوبہ حضرموت کی بندرگاہ سے غیرقانونی طریقے سے تیل لے جانے والے سپر آئل ٹینکر کو ڈرون حملے کا نشانہ بنایا تھا جسے مبصرین، سعودی، اماراتی اور امریکی اتحاد کے لئے ایک واضح پیغام قرار دے رہے ہیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ دہشت گرد امریکی فوجیوں کے وفد سے سعودی اتحاد کی جانب سے مقرر صوبہ حضرموت کے نام نہاد گورنر مبخوت بن ماضی نے ملاقات کی ہے۔
یمنی ذرائع نے بتایا ہے کہ سعودی حمایت یافتہ بن ماضی نے اس موقع پر صنعا حکومت کے اس فیصلے پر بھی اپنی برہمی ظاہر کی، جس کے تحت یمن کا تیل امریکہ کے حوالے نہیں کیا جا سکتا۔
یمن کی ایک نیوز ایجنسی نے مقامی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ گذشتہ کچھ عرصے سے امریکی وفود کے دورہ حضرموت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس کا مقصد یمن کے تیل اور گیس کے ذخائر کو لوٹنے کے علاوہ، اور کچھ بھی نہیں ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ یمنی فوج نے سعودی اتحاد اور ان کے امریکی آقاؤں کو خبردار کیا ہے کہ یمن کے تیل کی لوٹ کھسوٹ کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔ یمنی فوج نے خبردار کیا ہے کہ جو بھی جہاز اس نیت سے اس ملک کی بندرگاہوں میں داخل ہونے کی کوشش کرے گا اسے تباہ کردیا جائے گا۔