Jul ۲۸, ۲۰۲۴ ۱۵:۴۵ Asia/Tehran
  • حزب اللہ کبھی عام اور بے گناہ لوگوں کو نشانہ نہیں بناتا، اسرائیل کے جھوٹ کی پول اسکے ہی کارکن نے کھول دی

صیہونی حکومت کی امدادی ٹیم کے ایک کارکن نے العربی ٹی وی چینل کے صحافی کو بتایا ہے کہ عینی شاہدوں کا کہنا ہے کہ شام کے مقبوضہ جولان کے مجدل شمس میں دھماکے کا باعث اسرائیل کے دفاعی سسٹم کا میزائل تھا۔

سحرنیوز/عالم اسلام:  صیہونی حکومت نے دعوی کیا ہے کہ شام کے مقبوضہ جولان میں واقع مجدل شمس کو حزب اللہ لبنان نے نشانہ بنایا ہے اور اس حملے میں اب تک بارہ افراد ہلاک اور چالیس سے زیادہ زخمی ہوچکے ہیں اور اسی کو بہانہ بنا کر نسل کش صیہونی حکومت کی فوج نے جنوبی لبنان پر اپنے تازہ ترین حملوں میں پانچ سرحدی دیہاتوں کو میزائلی حملے کا نشانہ بنایا ہے۔ اس سلسلے میں اسرائیلی امدادی ٹیم کے ایک کارکن نے کہا ہے کہ چند عینی شاہدوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے کہ آئرن ڈوم سے فائر ہونے والا میزائل فوٹبال گراؤنڈ میں آکر گرا ہے۔ جبل شیخ علاقے کے لوگوں نے بھی جن کا تعلق شام کے مقبوضہ جولان کے دروزی فرقے سے ہے کہا ہے کہ آئرن ڈوم سے فائر ہونے والے میزائل میں انحراف پیدا ہونے کے باعث فٹبال گراؤنڈ میں دھماکا ہوا۔

دریں اثنا لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے بھی لبنان میں اقوام متحدہ کے کوارڈی نیٹر جنین پلاسخارت کو فون کر کے بتایا ہے کہ مجدل شمس میں ہونے والے ہوائی سانحے میں حزب اللہ لبنان کا ہاتھ نہیں ہے اور وہ پورے یقین سے تاکید کے ساتھ کہہ رہے ہيں کہ اس سانحے کا ذمہ دار لبنان اور استقامت نہيں ہے۔ لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے مزید کہا کہ جنوبی لبنان کے دیہاتوں پر اسرائیل کے پے درپے حملوں اور جارحیتوں حتی عام شہریوں، میڈیکل عملے اور صحافیوں کو نشانہ بنائے جانے نیز عالمی سطح پر ممنوعہ ہتھیاروں کو استعمال کئے جانے کے باوجود لبنان اور اس کی استقامت جنگ کے اصولوں کے پابند ہيں اور عام شہریوں کو نشانہ نہیں بناتے۔

اس سلسلے میں امریکی صحافی ڈن کوہن نے کہا ہے کہ اسرائیل لبنان کے ساتھ جنگ چھیڑنا چاہتا ہے اور بہانے کی تلاش میں ہے اور اسی بنا پر بلا کسی ثبوت کے حزب اللہ پر الزام لگا رہا ہے۔ لبنان کے ترقی پسند سوشلسٹ پارٹی کے سابق سربراہ ولید جنبلات نے بھی کہا ہے کہ دشمن جنگ کی آگ بھڑکانا چاہتا ہے ، غاصب صیہونی دشمن کا ماضی و حال قتل عام سے بھرا ہوا ہے جو بلاسبب عام شہریوں کے خلاف جرائم و قتل عام کا ارتکاب کرتا رہا ہے۔

 

ٹیگس