یوکرین میں ایرانی ڈرون طیاروں کا استعمال نہیں کیا: روسی مندوب
اقوام متحدہ میں روس کے مندوب نے جنگ یوکرین میں ایرانی ڈرون طیاروں کے استعمال کی تردید کرتے ہوئے مغرب پر غلط معلومات پھیلانے کا الزام عائد کیا ہے۔
یوکرین کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے روس کے مندوب ویسلی نبزیا نے ایران سے ڈرون طیاروں کی خریدار سے متعلق یورپی ملکوں کے پروپیگنڈے کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا۔
روسی مندوب کا کہنا تھا کہ ان کا ملک ایران سے ڈرون طیاروں کی خریداری کے بارے میں مغرب کی پھیلائی غلط معلومات کو سختی کے ساتھ مسترد کرتاہے۔
ویسلی نبزیا کے خطاب سے پہلے، اقوام متحدہ میں امریکا کے نائب مندوب جیفری پریس کاٹ نے ایران کے خلاف مغربی پروپیگنڈہ مہم کو آگے بڑھاتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ ایران نےروس کو ڈرون طیارے فروخت کرکے سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کی خلاف ورزی کا ارتکاب کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں فرانس کے مندوب نکولس دو ریویئر نے بھی اپنے خطاب میں ایران کے خلاف امریکی دعوے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں عالمی ادارے کے ماہرین سے توقع ہے کہ وہ تباہ شدہ ڈرون طیاروں کا ملبہ حاصل کرنے اور اس کی اصلیت کے تعین کی غرض سے جلد یوکرین کا دورہ کریں گے۔
قبل ازیں اقوام متحدہ میں یوکرین کے سفیر اور مستقل مندوب سرگئی کیسلیسا نے بھی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اپنے ملک کے خلاف جنگ میں روس کی جانب سے ایرانی ڈرون طیاروں کے استعمال سے متعلق مغربی ملکوں کے من گھڑت دعوں کا اعادہ کیا تھا۔
یورپی ملکوں کے بعض عہدیداروں نے جنگ یوکرین میں ایرانی ڈرون طیاروں کے استعمال کا دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بات کا تعین کیا جانا چاہیے کہ روس اور ایران کا یہ اقدام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کی خلاف ورزی ہے یا نہیں۔
قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیرسعید ایروانی نے ایک خط کے ذریعے یوکرین کی اس تجویز کو مسترد کردیا ہے کہ جس میں تباہ شدہ ڈرون طیارے کی جانچ پڑتال کی غرض سے اقوام متحدہ کے ماہرین کے دورہ یوکرین کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ایرانی مندوب کے خط میں آیا ہے کہ ایسے کسی بھی اقدام کو ایٹمی معاہدے سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس سے جوڑنا ، مذکورہ قرارداد کی روح کے منافی ہے اور اس کی کوئی قانونی حثیت نہیں۔