حزب اللہ سے جیت پانا مشکل ہے، امریکی خفیہ ایجنسی کا اعتراف
امریکی خفیہ ایجنسی کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کی فتح بہت ہی مشکل ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: ایک خفیہ امریکی انٹیلی جنس کے جائزے کے مطابق جو بائیڈن کی انتظامیہ کو خدشہ ہے کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کسی بھی ممکنہ جنگ کا خاتمہ صیہونی حکومت کی قیمت پر منتج ہو گا۔
فارس نیوز ایجنسی کے مطابق، امریکی انٹیلی جنس کے ایک نئے جائزے سے پتہ چلتا ہے کہ غزہ میں تنازعات کے درمیان اسرائیل کے لیے حزب اللہ کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کرنا مشکل ہے۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ دی ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے صیہونی حکومت اور حزب اللہ کے درمیان مکمل جنگ کو روکنے کے اہم مقصد کے ساتھ اپنے اعلی مشیروں کو مغربی ایشیا روانہ کیا ہے۔
اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان تصادم کے امکان کے بارے میں امریکی حکام میں تشویش بڑھتی جا رہی ہے جبکہ اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے حزب اللہ کے ساتھ کشیدگی کے بارے میں گزشتہ جمعہ کو کہا تھا کہ ہم سفارتی حل کو ترجیح دیتے ہیں تاہم ایسے نکتے پر پہنچ رہے ہیں جہاں سے واپس ہونا محال ہے۔
واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ دی ہے کہ امریکی دفاعی انٹیلی جنس ایجنسی ڈی آئی اے کی طرف سے ایک نئی درجہ بندی کی گئی ہے اور اس میں کہا گیا ہے کہ تل ابیب اور حزب اللہ کے درمیان تنازع کی صورت میں صیہونی حکومت کے لیے حالات بہت مشکل ہو جائیں گے کیونکہ اس کے اثاثے اور فوجی وسائل غزہ جنگ کی وجہ سے کم ہو جائیں گے۔
اس انٹیلی جنس جائزے سے واقف دو ذرائع نے حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان تصادم کے امکان کے بارے میں امریکی حکام کی بڑھتی ہوئی تشویش کی اطلاع دی ہے لیکن امریکی دفاعی انٹیلی جنس ایجنسی کے ترجمان نے ابھی تک اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔