ایران کے جوابی حملے کے سلسلے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس ختم، اسرائیل کو مایوسی
غاصب صیہونی ریاست اسرائیل پر ایران کے جوابی حملے کے بعد ناجائز صیہونی حکومت کی درخواست پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جو کوئی قرارداد منظور یا بیان جاری کئے بغیر ہی اپنے اختتام کو پہنچا۔
سحر نیوز/دنیا: سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکہ اور اس کے دوسرے اتحادیوں نے غزہ میں صیہونی حکومت کے مسلسل جرائم اور خطے کے ممالک کے خلاف اس کی جارحیت اور فوجی مہم جوئی کی مکمل حمایت کی اور اس کے برخلاف دمشق میں ایران کے قونصل خانے پر صیہونی جارحیت کے جواب میں تہران کے جائز اور قانونی اقدام کی مذمت کی ہے۔
اس اجلاس میں صیہونی حکومت کے نمائندے نے حسب معمول فلسطینی قوم اور خطے کی دیگر اقوام کے خلاف اس حکومت کے مسلسل جرائم پر پردہ ڈالنے کے مقصد سے مضحکہ خیز اور بے بنیاد دعوے کئے۔
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے امیر سعید ایروانی نے "مشرق وسطی کی صورتحال" کے حوالے سے سلامتی کونسل کے اجلاس میں صیہونی حکومت کے خلاف تہران کے جوابی اقدام کو ایک فطری اور قانونی حق قرار دیا اور کہا کہ "بدقسمتی سے، تین ممالک امریکہ، برطانیہ اور فرانس نے حقائق پر اپنی نگاہیں بند کرنے اور انہیں نظر انداز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں شام کے نمائندے قصی الضحاک نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا: ہم نے اسرائیل کی جانب سے کشیدگی میں اضافے اور ماحول خراب کرنے کی کوششوں کے خطرات سے خبردار کیا تھا جنہیں وہ غزہ میں اپنے فوجی اہداف کے حصول میں ناکامی کو چھپانے کے مقصد سے انجام دے رہا ہے۔
انہوں نے اسرائیل کے خلاف تہران کی گزشتہ شب کی کارروائی کو ’اپنے دفاع کے حق کا درست استعمال‘ قرار دیا۔
الضحاک نے اس بات پر زور دیا کہ ہم اسرائیل کی جارحیت اور خطے کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والے مزید اشتعال انگیز اقدامات کے لیے مکمل طور سے (موجودہ) صیہونی حکام اور امریکی حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔
اقوام متحدہ میں روس کے نمائندے نے اس اجلاس میں صیہونی حکومت کی حالیہ جارحیت کے خلاف ایران کے منہ توڑ جواب کی حمایت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ایران کے ردعمل کے حوالے سے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس مغرب کے دوہرے معیار اور فریبی طریقۂ کار کو ظاہر کرتا ہے۔
واسیلی نیبنزیا نے زور دے کر کہا کہ اسرائیل پر ایران کے جوابی حملے کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس "منافقت اور دوہرے معیار کا مظاہرہ" ہے۔
روس کے نمائندے نے کہا کہ آج ہم سلامتی کونسل میں جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ منافقت اور دوہرے اور شرمناک رویے کا مظاہرہ ہے۔
اقوام متحدہ میں چین کے نمائندے نے اسرائیل کے خلاف ایران کی فوجی جوابی کارروائی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایران کی کارروائی پر گہری تشویش ہے تاہم ایران نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ ایک انتقامی کارروائی تھی اور اسے مکمل کر لیا گیا ہے۔
چین کے نمائندے نے 13 اپریل کو صیہونی حکومت کے حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا: یکم اپریل کو شام میں ایرانی سفارتخانے کو نشانہ بنایا گیا جس میں ایران کا بڑا نقصان ہوا، اسرائیل کا یہ اقدام اقوام متحدہ کے چارٹر اور شام کی خودمختاری کی خلاف ورزی تھا۔