Apr ۰۸, ۲۰۲۵ ۱۷:۵۴ Asia/Tehran
  • نتنن یاہو کا امریکا دورہ اسرائیلی تاریخ کے بدترین اور سب سے زیادہ ذلت آمیز دوروں میں سے ایک

صہیونی ذرائع ابلاغ کے مطابق نتن یاہو کی قیادت میں صہیونی وفد امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات میں کسی کامیابی کے بغیر مایوسی اور ناامیدی کی کیفیت میں واپس لوٹ آیا۔

سحرنیوز/دنیا: مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، صہیونی وزیر اعظم نتن یاہو بڑی امیدوں کے ساتھ صدر ٹرمپ سے ملاقات کے لیے امریکہ کے دورے پر تھے تاہم صہیونی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو کی قیادت میں صہیونی وفد، واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں کسی کامیابی کے بغیر مایوسی اور غصے کی کیفیت میں واپس لوٹ آیا۔ اسرائیلی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ نتن یاہو کا حالیہ دورہ واشنگٹن بغیر کسی پیشگی اطلاع کے اچانک اور مشکوک انداز میں اختتام پذیر ہوا۔ وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے ملاقات کے دوران نہ تو مذاکرات میں کوئی پیشرفت ہوئی اور نہ ہی تجارتی محصولات میں کمی جیسے کسی اہم معاہدے پر بات بن سکی۔

صہیونی اخبار اسرائیل ہیوم نے لکھا ہے کہ صہیونی وفد کے چہروں پر غصہ اور حیرت کے آثار نمایاں تھے۔ جبکہ ٹائمز آف اسرائیل میگزین نے اس دورے کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے لکھا کہ ٹرمپ کی جانب سے ایران اور امریکہ کے درمیان براہ راست مذاکرات نے اسرائیلی قیادت کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔

اپوزیشن لیڈر یائیر لاپید کے ترجمان، نیو دیمور، نے اس ادھورے دورے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی میڈیا کو چاہیے کہ وہ عوام سے سچ چھپائے بغیر سب کچھ واضح طور پر بیان کرے۔ یہ اسرائیلی تاریخ کے بدترین اور سب سے زیادہ ذلت آمیز دوروں میں سے ایک تھا، جس نے عالمی سطح پر اسرائیل کی ساکھ کو نقصان پہنچایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ نے نتن یاہو کو استعمال کیا تاکہ ایران کے ساتھ اپنے ممکنہ مذاکرات کو جواز فراہم کر سکیں۔

 

ٹیگس