Apr ۱۷, ۲۰۲۵ ۱۶:۲۸ Asia/Tehran
  • ایران کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے امریکی حکام کے درمیان شدید اختلافات

امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے امریکی حکام کے درمیان شدید اختلافات پائے جاتے ہیں۔

سحرنیوز/دنیا: موصولہ رپورٹ کے مطابق، عمان میں ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات شروع ہونے کے بعد امریکی اعلی حکام کے متضاد بیانات کی وجہ سے واشنگٹن کے موقف کے بارے میں چہ میگوئیاں شروع ہوگئی ہیں۔ امریکی ویب سائٹ آکسیوس نے اپنی ایک رپورٹ میں امریکی حکام کے درمیان ایران سے مذاکرات کے حوالے سے اختلافات کا انکشاف کیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی اعلی حکام میں ایران کے مبینہ جوہری ہتھیاروں کی تیاری کو روکنے کے دعوے پر اختلاف رائے پایا جاتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکی ٹیم میں ایک جانب وہ افراد شامل ہیں جو ایران کے ساتھ سفارتی حل کے حامی ہیں، جب کہ دوسری جانب ایسے افراد بھی ہیں جو عسکری کارروائی کو ضروری سمجھتے ہیں۔ واشنگٹن کی ایران سے متعلق پالیسی تاحال غیر واضح ہے کیونکہ اسے ایک سیاسی مسئلے کے طور پر زیر غور رکھا گیا ہے۔ نائب صدر، وزیر دفاع اور مغربی ایشیا کے لیے وائٹ ہاؤس کے خصوصی ایلچی ایران سے سفارتی مذاکرات کو ترجیح دیتے ہیں۔

آکسیوس کا کہنا ہے کہ نائب صدر ڈی جے ونس، وزیر دفاع ہیگسٹ اور ایلچی وٹکاف نے خبردار کیا ہے کہ ایران پر حملہ امریکی افواج کو خطرے میں ڈال سکتا ہے اور اس کے نتیجے میں عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔ دوسری جانب قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز اور وزیر خارجہ مائیک روبیو ایران کو کمزور سمجھتے ہیں اور اس کے خلاف دباؤ میں اضافے کو ناگزیر قرار دیتے ہیں۔ والٹز، روبیو اور ان کے حامی ریپبلکن رہنما موجودہ وقت کو ایران کے جوہری پروگرام کو طاقت کے ذریعے ختم کرنے کا ایک موقع سمجھتے ہیں۔

امریکی دھمکیوں کے مقابلے میں ایران نے بھی سخت رویہ اختیار کرتے ہوئے بارہا اپنے پرامن اور مقامی جوہری پروگرام کے دفاع کو اپنا اصولی مؤقف اور ریڈ لائن قرار دیا ہے۔

 

ٹیگس