Oct ۱۷, ۲۰۲۵ ۱۳:۲۹ Asia/Tehran
  • اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بعد ٹرمپ نے ایک بار پھر دھمکیاں دینا شروع کیا

غزہ میں نام نہاد امن معاہدے پر دستخط اور صیہونی قیدیوں کی رہائی کے باوجود، امریکی صدر ڈانلڈ ٹرمپ نے حماس کے خلاف دھونس دھمکیوں کا سلسلہ ایک بار پھر شروع کردیا ہے۔

امریکی صدر نے دعوی کیا ہے کہ حماس تنظیم غزہ میں عوام کو قتل کر رہی ہے جو کہ معاہدے کا حصہ نہیں ہے اور ان کے بقول اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو میدان میں اتر کر حماس کے ارکان کو قتل کردیا جائے گا۔ جمعرات کو بھی امریکی صدر نے ایک صحافی کے سوال کے جواب میں کہا کہ امریکی فوج غزہ میں اتاری جائے اس کی ضرورت شاید نہ پڑے۔ ٹرمپ نے دعوی کیا کہ جو اترے گا وہ ہم نہیں ہوں گے۔

ٹرمپ نے کہا کہ ہمیں غزہ جانے کی ضرورت نہیں، جو بہت قریبی لوگ ہیں وہ جائيں گے اور وہ لوگ یہ کام بہت آسانی سے اور ہماری سرپرستی میں انجام دیں گے۔ امریکی صدر نے گزشتہ دنوں اپنے دھمکی آمیز رویے کو جاری رکھتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل میرے کہتے ہی، حماس کے خلاف دوبارہ کارروائی شروع کردے گا اور ان کے بقول استقامتی تنظیم کو کچل کر رکھ دے گا۔ انہوں نے دعوی کیا تھا کہ حماس کے بارے میں سب کچھ بہت تیزرفتاری کے ساتھ ٹھیک ہوجائے گا۔

ٹیگس