نیتن یاہو کے کینیڈا آنے پر انہیں گرفتار کرلیا جائے گا: کینیڈین وزیر اعظم
کینیڈا کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ اگر نیتن یاہو کنیڈا آتے ہیں تو انہیں گرفتار کرلیا جائے گا، یہ فیصلہ عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کی جانب سے جاری وارنٹ گرفتاری کے مطابق ہوگا۔
سحرنیوز/دنیا: ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی نے ایک انٹرویو میں کہا ہے اگر نیتن یاہو کینیڈا آتے ہیں تو انہیں گرفتار کرلیا جائے گا، یہ فیصلہ عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کی جانب سے جاری وارنٹ گرفتاری کے مطابق ہوگا۔ ایک انٹرویو میں جب مارک کارنی سے پوچھا گیا کہ کیا وہ آئی سی سی کے وارنٹ گرفتاری پر عمل کریں گے؟ تو انہوں نے ۲؍ بار ’ہاں ‘ میں جواب دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ فلسطین کو تسلیم کرنا ان کی پالیسی کا حصہ ہے۔
کینیڈا کے وزیر اعظم نے نیتن یاہو حکومت کی پالیسوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حکومت ایسے اقدامات کر رہی ہے جو فلسطینی ریاست کے امکان کو ختم کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے اسے اقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ امریکہ اس پالیسی سے اتفاق نہیں کرتا ہے لیکن کینیڈا، اسپین، فرانس، برطانیہ اور اقوام متحدہ کے 150 سے زیادہ ممالک فلسطین کو تسلیم کر چکے ہیں۔ ان ممالک کا مقصد ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہے۔
دوسری جانب کینیڈا کے وزیر اعظم کے بیان پر غاصب اسرائیلی حکومت سیخ پا ہوگئی اور اس نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اسرائیلی حکومت کے ترجمان شوش بیدروسیان نے کہا کہ وزیر اعظم مارک کارنی کو نیتن یاہو کی گرفتاری کی بات واپس لینی چا ہئے بلکہ ان کا استقبال کرنا چاہئے۔
واضح رہے کہ عالمی فوجداری عدالت، آئی سی سی، نے غاصب اسرائیلی حکومت کے وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھا ہے۔