جی 20 سربراہی اجلاس: دہشت گردی سمیت تمام عالمی چیلنجوں کے مشترکہ مقابلے پر اتفاق
جی20 ممالک کے سربراہی اجلاس میں دہشت گردی اور ماحولیاتی تبدیلی سمیت تمام عالمی چیلنجوں کا مشترکہ طور پر مقابلہ کرنے پر اتفاق کا اظہار کیا گیا ہے۔
سحرنیوز/دنیا: میڈیا رپورٹوں کے مطابق گروپ 20 کا سربراہی اجلاس ہفتہ کو جوہانسبرگ میں شروع ہوا۔ اجلاس میں مختلف رکن ممالک کے رہنماؤں نے مختلف موضوعات پر اپنے اپنے خیالات پیش کیے، جس کے بعد رہنماؤں نے اتفاقِ رائے سے ایک اعلامیہ جاری کیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ "ہم ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں۔" افریقی سرزمین پر پہلی بار ہونے والے اس جی20 اجلاس کو تاریخی قرار دیتے ہوئے رکن ممالک نے کہا کہ انہوں نے بڑے عالمی چیلنجوں پر بات چیت کی اور سب کو ساتھ لے کر چلنے والے ترقیاتی ماڈل کے بنیادی ستونوں، مساوات اور پائیداری کو فروغ دینے کے طریقوں پر تبادلۂ خیال کیا۔
اعلامیے میں دنیا کے تمام ممالک کے درمیان یکجہتی اور مساوات پر زور دیا گیا۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ "الگ الگ ممالک اکیلے ترقی نہیں کر سکتے۔ اُبونٹو کا افریقی فلسفہ جس کا مطلب ہے ’میں ہوں کیونکہ ہم ہیں‘ ایک وسیع سماجی، معاشی اور ماحولیاتی تناظر میں انسانوں کے باہمی تعلق کو اجاگر کرتا ہے۔"
رکن ممالک نے اعلامیے میں کہا کہ "ہم بطور عالمی برادری اپنی باہمی وابستگی کو سمجھتے ہیں اور اس بات کے لیے اپنے عزم کی توثیق کرتے ہیں کہ کوئی بھی پیچھے نہ رہ جائے، اس کے لیے ہم کثیرالجہتی تعاون، مائیکرو پالیسی ہم آہنگی، پائیدار ترقی اور یکجہتی پر مبنی عالمی شراکت داری کو مضبوط کریں گے۔"
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ اجلاس اس پس منظر میں ہو رہا ہے کہ دنیا میں جیوپولیٹیکل اور جیو اکنامک مقابلہ بڑھ رہا ہے، تنازعات اور جنگوں میں اضافہ ہو رہا ہے، عدم مساوات بڑھ رہی ہے، عالمی معاشی غیر یقینی صورت حال میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور انتشار بڑھ رہا ہے۔ ہم دنیا بھر میں جنگوں اور تنازعات سے ہونے والے بھاری جانی نقصان اور منفی اثرات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔"
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، روسی صدر ولادیمیر پوتین اور چین کے صدر شی جن پنگ نے اس اجلاس میں شرکت نہیں کی ہے۔
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok