Sep ۱۶, ۲۰۲۴ ۲۰:۱۶ Asia/Tehran
  • ایرانی صدر: مغرب کو اسرائیل کی فکر ہے اس کو غزہ اور فلسطین کی فکر کیوں نہیں ہے؟

صدرایران ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے اپنی پہلی پریس کانفرنس میں غزہ کی جنگ اور فلسطین کے حوالے سے امریکا اور یورپ کی پالیسیوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اسرائیل کی اتنی فکر ہے لیکن غزہ کے مظلوم فلسطینی عوام کی کوئی فکر نہیں ہے۔

سحر نیوز/ ایران: صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے ایک نامہ نگار کے سوال کے جواب کہا کہ میرے ذہن ميں ہمیشہ یہ بات رہی ہے کہ ہم مسلمان ملکوں کے باہمی روابط ایسے کیوں نہ  ہوں کہ دوسرے انہیں حسرت کی نگاہ سے دیکھیں۔

انھوں نے کہا کہ رسول نے فرمایا ہے کہ مسلمین ایک دوسرے کے بھائی ہیں تو ہمارے درمیان تعلقات کے فروغ میں یہ سرحدیں کیوں حائل رہیں؟ وہ اپنی حکومت اور اپنا قومی اقتدار اعلی رکھیں اور ہم اپنی حکومت اور اپنا قومی اقتداراعلی رکھیں لیکن مثال کے طور جو لوگ پاکستان، افغانستان، قزاقستان میں یا ایران میں ہیں وہ آسانی کے ساتھ ٹرین میں بیٹھ کر نجف، کربلا،مکے ، مدینے اور استنبول کیوں نہیں جاسکتے؟

انھوں نے کہا کہ اگر ہم نے آپس میں ایک دوسرے کے ہاں آمدورفت کو آسان بنادیا یعنی ایک دوسرے کی سلامتی کی حفاظت کو یقینی بنادیا اور اس طرح اپنے اقتصادی اور ‍ثقافتی روابط کو توسیع دی ، اپنے بازاروں کو ترقی دی اور ہمارا نقطہ نگاہ اور ہماری بات ایک ہوگئی تو ہم ان کے مقابلے میں ڈٹ جائيں گے جو ہمارے خلاف کچھ کرنا چاہیں گے۔

صدر ایران نے الجزیرہ کے نامہ ںگار کے اس سوال کے جواب ميں کہ کہ ماہرین کہتے ہیں کہ ایران نے انصاراللہ یمن کو ہائپر سونک میزائل دیئے ہیں یا یمنیوں کو اس کی ٹیکنالوجی دی ہے، کیا ایران نے غزہ اور اسرائیل کی جںگ کے دوران یمن کو ہائپر سونک میزائل  دیئے ہیں کہا کہ یمن تک افرادی قوت پہنچنے میں ایک ہفتہ لگ جاتا ہے تو یہ کیسے ممکن ہے کہ یہاں سے یمن  میزائل پہنچ جائيں اور انہیں نظر بھی نہ آئيں؟

ڈاکٹر پزشکیان نے کہا کہ یمن نے جس نوعیت کا ہائپر سونک میزائل اسرائیل کے خلاف استعمال کیا ہے، وہ ہمارے پاس  نہیں ہے۔

 انھوں نے کہا کہ یمنیوں نے جو دفاعی  توانائی اپنے اندر پیدا کر لی ہے وہ ایک دو دن، چند ہفتے حتی ایک سال دو سال میں بھی ممکن نہیں ہے۔ ایک سال کی جںگ میں بھی یہ توانائی حاصل نہیں ہوسکتی۔

صدر ایران نے کہا  کہ ہمارے اندر ہم آہنگی پائی جاتی ہے، ہم ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں، اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینی عوام کی نسل کشی پر معترض ہیں اور اس حوالے سے ہمارا نظریہ ایک ہے۔

 انھوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت دنیا والوں کی نگاہوں کے سامنے مظلوم فلسطینی عوام کا قتل عام اور ان کی نسل کشی کررہی ہے اور کوئی اعتراض بھی نہیں کر رہا ہے۔ اگر مغرب کو اسرائیل کی سلامتی کی فکر ہے تو غزہ اور فلسطین کی فکر کیوں نہیں ہے؟

صدر ایران ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ دنیا کو اس بات کی اجازت نہيں دینا چاہیے کہ ایک گروہ (صیہونیوں کا گروہ) بے گناہ عوام کی نسل کشی کرے۔ اس کے بجائے انہیں اس کی فکر ہے کہ ایران نے یمن کو میزائل دیئے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ مغرب اچھی طرح جانتا ہے کہ ایران یمن کو میزائل دے ہی نہیں سکتا۔ ہمارے پاس میزائلی توانائی ہے لیکن ہم نے یمن کو میزائل نہیں دیئے ہیں۔

صدر ایران نے کہا کہ جںگ سے پہلے ہی یمن نے میزائل بنانے کی توانائی حاصل کرلی تھی۔

 

 

ٹیگس