Mar ۰۸, ۲۰۲۵ ۲۰:۳۴ Asia/Tehran
  • بے حیائی کی بھی حد ہوتی ہے، مغرب کے دوہرے معیار درحقیقت مغربی تمدن کی گھناؤنی حقیقت  سامنے لاتے ہیں: رہبر انقلاب اسلامی

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ : مذاکرات کے لئے بعض منھ زور حکومتوں کا اصرار مسائل کے حل کے لئے نہیں ہے بلکہ اپنی توقعات مسلط کرنے اور اپنا حکم منوانے کے لئے ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران ان کی توقعات ہرگز پوری نہیں کرے گا۔

سحرنیوز/ایران: ارنا کے مطابق رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے سنیچر 8 مارچ کی شام اسلامی جمہوریہ ایران کے تینوں شعبوں، مقننہ، مجریہ اور عدلیہ کے سربراہوں نیز  دیگر حکام سے ملاقات میں شہید سید ابراہیم رئیسی کو یاد کیا۔ آپ نے اپنے خطاب میں صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کی گفتگو کی طرف جو موصوف نے ملاقات کے شروع میں کی تھی، اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ صدر جمہوریہ کی تقریر بہت وسیع، اچھی اور مفید تھی۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ جو چیزی میری توجہ اپنی طرف مبذول کرتی ہے وہ ان کے اندر پایا جانے والا جذبہ ہے جو بہت اہم ہے ۔ ان کا یہ احساس بہت اہم ہے اور یہ بات میں نے خود ان سے بھی بارہا کہی ہے۔

 آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ " ان کی یہ بات کہ " ہمارے لئے ممکن ہے، یقینا انجام دیں گے، پیروی کریں گے، ہم خدا پر توکل  کرتے ہیں، خدا کے علاوہ اور کسی پر توکل نہیں کرتے" یہ بہت اہم ہے اور ان شاء اللہ نصرت الہی سے وہ یہ کام کرسکیں گے۔"

رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے ایک اور حصے میں فرمایا کہ " مغربی تہذیب کی بنیادیں، اسلامی بنیادوں کی مخالف ہیں اور اہم اس کی پیروی نہیں کرسکتے۔"  

آپ نے فرمایا کہ ہم دنیا میں کہیں بھی پائی جانے والی اچھی باتوں سے استفادہ کرسکتے ہیں لیکن جہاں اصولوں کی بات ہو تو ہم مغربی تہذیب کے اصولوں کو بنیاد نہیں بناسکتے۔  

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ " مغرب کے دوہرے معیار درحقیقت مغربی تمدن کی گھناؤنی حقیقت  سامنے لاتے ہیں؛ ان کے  دوہرے معیاروں کا ایک نمونہ آزاد اطلاع رسانی ہے۔"

 آپ نے فرمایا کہ  کیا آپ مغرب سے متعلق سوشل میڈیا میں حاج قاسم، سید حسن نصراللہ اور شہید ہنیہ کا نام تلاش کرسکتے ہیں اور یہودیوں کے بارے میں ہٹلر کے جرمنی کے بارے میں جو دعوے کئے جاتے ہیں، ان سے انکار کرسکتے ہیں؟ "

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ " ایران کے بارے میں یورپ والوں کا یہ دعوی بذات خود منھ  زوری ہے کہ ایران نے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا ہے۔"

آپ نے یورپ والوں کو مخاطب کرکے فرمایا کہ "بے حیائی کی بھی حد ہوتی ہے۔"

 

ٹیگس