صیہونی جارحیت میں تہران کے 3 اسپتالوں کو سخت نقصان پہنچا
12 روزہ مسلط کردہ جنگ میں تہران کے 3 اسپتالوں کو سخت نقصان پہنچا ہے
سحر نیوز/ ایران: ایران کی یونیورسٹی آف میڈیکل سائںسیز کے سربراہ نے بتایا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی 12 روزہ جارحیت میں تہران کے " حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا اسپتال، شہید مطہری اسپتال اور ایک کلینک کو سخت نقصان پہنچا ہے۔
ایران کی یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسیز کے سربراہ ڈاکٹر نادر توکلی نے منگل کویونیورسٹی کے اندر ایک پریس کانفرنس میں صیہونی حکومت کی بارہ روزہ جارحیت میں اسپتالوں اور علاج معالجے کے مراکز کو پہنچنے والے نقصانات اور اسی کے ساتھ طبی عملے کی خدمات کا ذکر کیا ۔
انھوں نے اس پریس کانفرنس میں بتایا کہ اسرائيلی جارحیت شروع ہونے کے فورا بعد، میڈیکل یونیورسٹی نے ہنگامی ایمرجنسی کمیٹی تشکیل دے دی۔
ایران کی یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسیز کے سربراہ نے بتایا کہ شہید مطہری ٹراما اینڈ برن ہاسپیٹل فوری طور پر مریضوں اور عملے کے افراد سے خالی کرالیا گیا اور صیہونی جارحیت میں اسپتال کا کوئی مریض یا عملے کا کوئی فرد شہید اور زخمی نہیں ہوا۔
انھوں نے بتایا کہ 12 روزہ صیہونی جارحیت کے دوران، یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسیز کے اسپتالوں میں، 705 زخمی لائے گئے جن میں سے 33 شہید ہوگئے، 20 کا ابھی علاج ہورہا ہے اور بقیہ کو ڈسچارج کیا جاچکا ہے۔
ڈاکٹر نادر توکلی نے بتایا کہ صیہونی حکومت کی مسلط کردہ 12 روزہ جنگ کے دوران سبھی اسپتالوں میں ایمرجنسی کا اعلان کردیا گیا تھا اور طبی عملے بالخصوص ڈاکٹروں اور نرسوں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی تھیں۔
انھوں نے 12 روزہ صیہونی جارحیت کے دوران طبی عملے کی خدمات کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی سروسیز کے ماہرین، سرجنس، ہڈیوں کے ماہر ڈاکٹرس، نیورو سرجنس اور بے ہوشی کے ماہر ڈاکٹروں پر مشتمل ٹراما ٹیم تشکیل دی گئی تھی جس نے پوری تندہی سے اس جارحیت میں زخمی ہونے والوں کا علاج اور دیکھ بھال کے فرائض انجام دیئے۔