Mar ۰۶, ۲۰۲۵ ۲۰:۴۵ Asia/Tehran
  •  ہمیں ڈر نہيں لگتا، ٹرمپ کی دھمکی پر حماس کا رد عمل، بغیر سمجھوتے کے ایک بھی اسرائیلی قید نہیں ہو گا رہا

حماس کے رہنماؤں نے صیہونی جنگی قیدیوں کی فوری رہائی کے حوالے سے امریکی صدرکی دھمکی کے بے اہمیت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی اسرائیلی جنگی قیدی بغیرسمجھوتے کے آزاد نہیں ہوگا۔

سحرنیوز/عالم اسلام: حماس کے رہنما سامی ابو زہری نے شہاب نیوز ایجنسی سے ایک گفتگو میں کہا کہ حماس کے خلاف ٹرمپ کی دھمکیاں بے جا اور بے قیمت ہیں اور اس طرح کی دھمکیاں ان لوگوں کو دینی چاہیے جو معاہدے پر عمل در آمد سے بھاگ رہے ہيں ، نہ کہ ان لوگوں کو جو اس پر عمل کر رہے ہيں۔ حماس کے اس سینیئر رکن نے واضح کیا کہ حماس، معاہدوں کا پابند رہا ہے اور اس راہ پر آگے بڑھتے رہنے کا عزم رکھتا ہے لیکن دھمکی آمیز زبان سے نہ صرف یہ کہ ہمیں ڈر نہيں لگتا بلکہ اس سے حالات مزيد خراب ہی ہوتے ہيں۔

ابو زہری نے کہا کہ سب کو یہ جان لینا چاہیے کہ کوئی بھی قیدی، معاہدے پر عمل در آمد کے بغیر رہا نہيں ہوگا۔ حماس کے ترجمان حازم قاسم نے بھی واضخ کیا ہے کہ ٹرمپ کی دھمکیوں سے، غاصب حکومت کی کابینہ ، معاہدے پر عمل در آمد نہ کرنے پر جری ہوگی۔ انہوں نے زور دیا کہ ایک معاہدے پر دستخط ہوئے ہيں اور واشنگٹن اس میں ثالث رہا ہے اور اس معاہدے میں تین مرحلوں میں تمام قیدیوں کی رہائی کی بات طے ہوئی ہے، حماس نے پہلے مرحلے میں اپنی ذمہ داریوں پر عمل کیا ہے لیکن غاصب، دوسرے مرحلے کے سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں سے بھاگ رہے ہيں۔

حماس کے ترجمان حازم قاسم

حازم قاسم نے کہا کہ امریکی حکومت کے لئے بہتر ہے کہ وہ غاصب صیہونی حکومت پر، جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے آغاز کے لئے دباؤ ڈالے۔ اسی طرح حماس کے ایک اور ترجمان عبد اللطیف القانوع نے بھی کہا ہے کہ ہماری قوم کو ٹرمپ کی جانب سے مسلسل دھمکیاں، معاہدے کی خلاف ورزی، محاصرے میں شدت اور ہماری قوم کو بھوکا رکھنے کے لئے نیتن یاہو کی حمایت کی مساوی ہے۔ القانوع نے کہا کہ اسرائيلی قیدیوں کی رہائي کا سب سے اچھا طریقہ یہ ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کو جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے آغاز اور ثالثی کرنے والوں کی نگرانی میں ہونے والے معاہدے پر عمل کے لئے تیار کرنا ہے۔

 

ٹیگس