برطانیہ کا تازہ نفس فوجی دستہ بھی یمن پہنچ گیا
برطانیہ کی فوج کا تازہ نفس دستہ المھرہ کے الغیضه ایر پورٹ پر تعینات ہوا ہے۔
وکالۃ الصحافۃ الیمنیه کی رپورٹ کے مطابق یمن کے تیل اور گیس سے مالا مال علاقے المهره میں غیر ملکی قابض فوجیوں کی آمد اور تعیناتی در اصل ان کی اس علاقے میں قدرتی ذخائر کو لوٹنے کیلئے للچائی ہوئی نظروں کی عکاس ہے۔
غیر ملکی قابض فوجیں یمن اور اسی طرح عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا کر یمن کی سرزمین پر قدم جمانے اور جاسوسی کی کارروائیاں کرنے میں مشغول ہیں۔
اسی اگست کے مہینے میں امریکہ کے دو فوجی قافلے الریان ایر پورٹ سے الغیضه ایر پورٹ میں تعینات ہوئے۔ الریان ایر پورٹ 2016 سے امریکہ کے دہشتگرد فوجیوں کے اڈے میں بدل گیا ہے۔
یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے وزیر اعظم عبدالعزیز بن حبتور نے کچھ عرصے قبل کہا تھا کہ المهره اور حضرموت کے علاقوں میں امریکی سفیر کے دورے سے بخوبی دکھائی دیتا ہے کہ امریکہ یمن کے تیل کے کنووں اور بندرگاہوں پر قبضہ جمانا چاہتا ہے۔
واضح رہے کہ برطانیہ 2015 سے یمن پرسعودی اتحاد کی جارحیت کے آغاز سے ہی سعودی عرب کی مدد و حمایت کر رہا ہے اور برطانیہ کے فوجیوں نے امریکی فوجیوں کے ساتھ مل کر 2018 میں الغیضه ایر پورٹ کو اپنے فوجی اڈے میں تبدیل کر دیا ہے۔