Apr ۲۵, ۲۰۲۵ ۱۷:۴۸ Asia/Tehran
  • فرانس نے بھی کی ایران کے ساتھ مذاکرات کی خواہش

فرانس نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ مذاکرات کے لئے آمادگی کا اعلان کیا ہے۔ فرانس نے یہ آمادگی ایسی حالت میں ظاہرکی ہے کہ وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ انھوں نے یورپی ٹرائیکا کو ایک بار پھر مذاکرات کی پیش کش کی ہے۔

سحر نیوز/ ایران: فرانس کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایٹمی پروگرام کے تعلق سے ایران کے ساتھ مسائل کے حل کے سفارتی عمل کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ فرانسیسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنی ہفتے وار پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ پیرس تہران کے ساتھ مذاکرات کے لئے تیار ہے۔ کرسٹوف لیموئن نے کہا کہ ہم ایران کے ساتھ ایٹمی مسئلے کی سفارتی راہ حل کے پابند ہیں اور اس حوالے سے پیرس تہران کےساتھ مذآکرات کے لئے تیار ہے۔ انھوں نے یہ اعلان ایسی حالت میں کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے یورپی ٹرائیکا کو ایک بار پھر مذاکرات کی پیش کش کی خبر دی ہے۔

فرانسیسی وزارت خارجہ کے ترجمان کرسٹوف لیموئن

وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اپنے سماجی رابطے کے ایکس پیج پر یورپی ٹرائیکا، فرانس، جرمنی اور برطانیہ کے کے ساتھ ایران کے روابط کے بارے میں لکھا ہے کہ حالیہ برسوں کے دوران ان تین یورپی ملکوں سے ایران کے روابط میں کافی نشیب و فراز آئے ہیں۔ انھوں نے لکھا ہے کہ "حال حاضر میں، چاہتے ہوئے یا نہ چاہنے کے باوجود، ہمارے روابط نشیب کا شکار ہیں۔ عراقچی نے لکھا ہے کہ ہم نے گزشتہ ستمبر میں نیویارک میں تینوں ملکوں کے وزرائے خارجہ سے ملاقات میں مذاکرات کی پیش کش کی تھی۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی

سید عباس عراقچی نے بتایا ہے کہ " ہم نے ان سے کہا کہ آئیے تصادم کے بجائے تعاون کا انتخاب کریں۔ صرف ایٹمی مسئلے میں ہی نہیں بلکہ ہر میدان میں ہمارا مفاد اورتشویش مشترک ہے ' لیکن افسوس کہ انھوں نے سخت راستے کا انتخاب کیا۔"ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم ایک باہر پھر ڈپلومیسی کی پیش کش کرتے ہیں۔انھوں نے کہا ہے کہ ماسکو اور بیجنگ میں مشاورتوں کے بعد، ہم پہلے مرحلے میں، پیرس، برلن اور لندن کے سفر کے لئے تیار ہیں۔

سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ہم امریکا کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات سے پہلے بھی اس کے لئے تیار تھے لیکن ان تین یورپی ملکوں نے نہیں چاہا۔ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ "اب گیند یورپ کی زمین میں ہے، ان کے پاس اس بات کا موقع ہے کہ خاص گروہوں کے جن کے اپنے مفادات ہیں، اثرورسوخ سے خود کو آزاد کرکے، الگ راستہ اختیار کریں۔ اس حساس دور میں ہمارا طرزعمل، مستقبل کا تعین کرے گا۔

 

ٹیگس