شیخ نعیم قاسم: ٹرمپ کا منصوبہ گریٹر اسرائیل کا منصوبہ ہے مگر فیصلہ فلسطینی مزاحمت کرے گي
حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت گریٹر اسرائیل کی تشکیل کی فکر میں ہے اور امریکا اس کی حمایت کررہا ہے لہذا ہم امریکا کے ہر اقدام کو اسی راہ میں دیکھتے ہیں۔
سحرنیوز/عالم اسلام: حزب اللہ کے سربراہ شیخ نعیم قاسم نے لبنانی حکام کو خبردار کیا ہے کہ اسرائيلی منصوبہ عنقریب لبنان بھی پنہنچے گا۔
انھوں نے کہا کہ امریکا کا صلح منصوبہ مکمل طور پر اسرائیل کے مفادات سے مطابقت رکھتا ہے اور علاقے کے ملکوں کے لئے خطرات سے مملو ہے۔
شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ اس منصوبے کا مقصد، حماس کے اختیار سے دباؤ کا ہر حربہ بالخصوص جنگی قیدیوں کا حربہ چھین لینا ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ اسرائيل کو غزہ میں انجام دیئے گئے اس کے سبھی جرائم سے بری کرنا بھی ٹرمپ منصوبے کا ایک مقصد ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم سب کو اس خطرے کا مقابلہ کرنا چاہئے۔
شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ کوئی بھی یہ نہ کہے کہ اس مسئلے کا ہمارے ملک سے کوئی تعلق نہیں ہے کیونکہ امریکا اور اسرائیل نےسبھی ملکوں کو نشانے پر لے رکھا ہے اور آج جو کچھ غزہ میں ہورہا ہے وہ اسرائيل کے بعد کے اقدامات کا سرآغاز ہے جو مختلف ادوار میں مختلف شکلوں میں انجام پائيں گے۔
انھوں نے کہا کہ حتی وہ لوگ بھی جو مسئلہ فلسطین کو قبول نہیں کرتے ، کم سے کم اپنے آپ سے خطرے کو دور کریں۔ کیونکہ یہ منصوبہ جلد یا دیر میں انہیں بھی دامنگیر ہوگا۔
حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ عرب ممالک ٹرمپ کے منصوبے اور یہ منصوبہ پیش کرنے میں اپنے منفی کردار سے واقف ہیں کہا کہ اس منصوبے کی بعض شقوں میں تبدیلی کی گئی تاکہ گریٹر اسرائیل کے پروجکٹ سے نزدیکتر ہوسکے۔
انھوں نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل چاہتے ہیں کہ جو مقصد وہ جنگ اور قتل عام کے ذریعے حاصل نہ کر سکے وہ سیاسی راستے سے حاصل کرلیں۔
شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ 21 شقوں پر مشتمل یہ منصوبہ بعض عرب ملکوں کے سامنے پیش کیا گیا اور اس کا مقصد فوجی اقدامات کے بجائے سیاسی راستے سے اسرائیلی اہداف کی تکمیل ہے۔